Wednesday, 9 December 2015

پاک بھارت ملاقات کی اندرونی کہانی

نواز شریف کی آج انڈین وزیر سے ملاقات سے زیادہ توقعات نہیں رکھنی چاہئے
ذرائع کے مطابق ملاقات میں کشمیر یا دہشت گردی کا کہیں بھی ذکر نہ تھا
ایک ایسے وقت میں جب پاکستان چین کے ساتھ اہم تجارت شروع کرنے جا رہا ہے ایسے وقت میں مودی کا اٹھ کر نواز شریف کے پاس آنا اور انڈین وزیر کا اچانک دورہ پاکستان کرنا کسی بڑی سازش کا نتیجہ لگ رہا ہے کیوں کہ مکار ہندو ہمیشہ سے سازشیں کرتا آیا ہے
ایک ایسے وقت میں جب پاکستان آرمی آپریشن ضرب عضب کے ذریعے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کر رہی ہے اور چین کے ساتھ اہم تجارت شروع ہو رہی ہے یہ مکار ہندو کو کیسے برداشت ہے
چنانچہ پاکستان سے افغانستان تک زمینی راستے کا مطالبہ کر دیا گیا تاکہ انڈین مصنوعات کو وسط ایشیاء تک پہنچا کر پاکستان کو نقصان جبکہ بھارت کو فائدہ ہو اور اسی بہانے پاکستان میں مزید دہشت گردی پھیلائیں
سمجھ دار وہ ہے جو سازشوں کو سمجھتے ہوئے حالات کے مطابق حکمت سے کام لے جبکہ ہمارے حکمران تو ایسے خوش ہو کر ہندوؤں کے آگے جھک رہے ہیں جیسے پاکستان کی ساری شرطیں مان لی گئی جبکہ ان ساری باتوں میں پاکستان کو زرا برابر بھی فائدہ نہیں نقصان ہی نقصان ہے
بھارت اپنے مطالبات میں ممبئی حملوں کو سب سے پہلے رکھتا ہے جن کا پاکستان سے کوئی تعلق ثابت ہی نہیں بلکہ خود انڈیا نے سازش کرکے حملے کروائے جو کہ ان کہ اعلی عہدیداروں نے مانا بھی ہے جس میں پاکستان کے پرامن شہریوں پر الزام لگا کر انکے خلاف بےبنیاد کیس چلا کر قید میں رکھا جا رہا ہے جبکہ ہمارے حکمرانوں کو اپنے مسلمان شہریوں کے خون بھلا کر اپنے کاروبار کے لیے ہندوؤں کے آگے بچھے جا رہے ہیں انکو پاکستان کی خاطر روزانہ خون میں نہاتے کشمیری نظر نہیں آتے نہ انکو کشمیری ماوں بہنوں کی چیخیں سنائی دیتی ہیں
حالات کا تقاضہ ہے کہ انڈیا کے ساتھ ہر قدم سوچ سمجھ کر اٹھایا جائے

سعد سالار
پاکستان
+92 321 1065575

No comments:

Post a Comment